ٹیرس والے باغ ایک حد میں رہتے ہوئے کھلے ہونے کا تصور دیتے ہیں۔ اس میں مختلف سطحوں کا اضافہ کر کے جگہ بچائی جا سکتی ہے۔
بہت سے موادوں کا استعمال کر کے باغ مزید دلچسپ لگتا ہے۔ اس ڈیزائین میں، اوپری حصے میں پتھر اور لکڑی کا استعمال کیا گیا ہے، جبکہ نچلے حصے میں بہتا ہوا پانی اسے شاندار بناتا یے
چاہے یہ وسیع جگہ ہو یا تنگ،آپ باغ کے رقبے کومختلف حصوں میں تقسیم کر کے اسے دلچسپ بنا سکتے ہیں۔ تصویر میں ہم ہلھکے رنگ کی ٹائیلوں کا استعمال دوسری طرف پڑے پتھروں کے ساتھ دیکھ سکتے ہیں۔ اس سے پودے اور گھاس والا حصہ مزید کھل کر باہر آتے ہیں۔
لکڑی کے فرش والا ٹیرس ماحول کو تازہ اور خوبصورت بناتا ہے۔ اسی طرح باغ میں پاؤں رکھنے کے لیے لکڑی کی جگہ بھی ماحول میں اچھا اضافہ کرتی ہے۔ قدرتی عناصر ہمیشہ دلکش لگتے ہیں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ پاکستان کی آب و ہوا کے مطابق لکڑی کا انتخاب کریں۔
اس ڈیزائین میں بیٹھک اور باغ آپس میں مل رہے ہیں۔ بیٹھک کی سطح باغ سے نیچے ہے جس سے اس کے ہر طرف سبزہ نظر آتا ہے۔
پانی کے گرنے کی آواز باغ میں بیٹھے ہوئے سکون بخش محسوس ہوتی ہے۔ تاہم، آپ گھر میں پانی کے فالتو استعمال سے بھی بچنا چاہتے ہیں۔ اس کے لئے آپ ایسے فوارے استعمال کر سکتے ہیں جو خاص طور پر خشک باغوں کے لیے بنائے جاتے ہیں۔ اس کو ایسی جگہ پر لگائیے کہ پورے باغ میں پانی کے گرنی کی آواز آئے۔
تصویر میں ہم دیکھتے ہیں کہ کنج باہری بیٹھک کے لیے چھاؤں فراہم کر رہا ہے۔ اس کی وجہ سے باغ بھی فالتو سورج کی روشنی سے بچ جاتا ہے جو پودوں کو خراب کر سکتی ہے۔ آپ لکڑی، بانس یا سٹیل سے بنے ہوئے کنج کا استعمال کر سکتے ہیں۔ ایسے مواد کا استعمال کریں جو آپ کے گھر کو ساتھ بھلا معلوم ہو۔
کیا آپ کا باغ تنگ ہے؟ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اپنی باغ کی کرسی کو ایک کونے میں لے جائیے۔ اس کے ساتھ کھانے پینے کی اشیاء رکھنے کے لیے چھوٹی میز لانا مت بھولئیے گا۔ اب آپ آرام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
باغ کا کم رقبہ ہونے کا ایک حل سادہ باغ کے بیڈ کا استعمال ہے، جیسا تصویر سے ظاہر ہے۔ اس کا ڈیزائین ایسا ہے کہ اسے رقبہ تقسیم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اپنے باغ کع مزید دلکش بانے کے لیے اسے رنگ برنگے پھولوں سے بھریے۔
جب سورج غروب ہو جاتا ہے تو آپ کا باغ کچھ روشنیوں کے استعمال سے مزید خوبصورت اور دلچسپ لگے گا۔ روشنیوں کا استعمال اس طرح کریں کے پودے ابھر کر نظر آئیں۔ تصویر میں دکایا گیا باغ آرام کرنے کے لیے بہترین ہے۔
باغوں میں اکثر بانس کا استعال کیا جاتا ہے۔ ہوا کو صاف رکھنے کے ساتھ ساتھ، بانس دیکھنے میں سکون بخش ہوتا ہے۔ یہ پودے سال کے کسی بھی حصے میں زندہ رہ لیتے ہیں۔ بانس کا استعمال دیوار کے طور پر بھی کیا جا سکتا یے۔ بانس کی نسل میں اضافہ نہیں ہو سکتا، اس لیے پریشان مت ہوئیے کہ آپ کا باغ بانس کا جنگل بن جائے گا.
اس بات سے پریشان مت ہوئیے کہ آپ کا باغ چھوٹا ہے۔ جیسا کہ تصویر میں دکھایا گیا ہے، زِن سٹائیل کے باغ چھوٹے رقبے میں بھی بھائے جا سکتے ہیں۔ اس کے لیے پتھر اور لکڑی درکار ہوں گی۔ آپ لالٹین یا لکڑی کے لوازمات کا بھی اضافہ کر سکتے ہیں۔
کیا آپ کے گھر میں باغ بنانے کے لیے جگہ نہیں ہے؟ لیکن آپ پھر بھی باغ بنا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، سیدھا باغ، سبز دیوار یا صرف گملوں میں پودے لگ کر، جیسا کہ تصویر میں دکھایا گیا ہے۔
ننھے باغوں کا اضافہ کہیں بھی کیا جا سکتا ہے، جیسے کہ آپ کے گھر میں، دالان میں یا باغ میں۔ آپ کسی گملے یا پتھر کی شکل کا گملا استعمال کر کے اس میں ننھا باغ لگا سکتے ہیں۔ آپ بے کار پڑی چیزوں کو بھی استعمال کر سکتے ہیں، جیسا کہ پلاسٹک کی بالٹی یا سٹیل کے ڈبے۔
دیوار پر پتھر کا استعمال کیجئے۔ رنگ برنگے یا قدرتی پتھروں کا استعمال باغ کع دہاتی اور خوبصورت بناتا یے۔
سائنس کی ترقی کے ساتھ اب لکڑی کا استعمال کیے بغیر باہر باغ میں آتش دان بنایا جا سکتا ہے۔ تصویر میں موجود آتش دان بجلی یا گیس کا استعمال کرتی ہے۔ اسے لگنا بھی آسان ہے اور یہ ماحول- دوست بھی ہے۔ باغ میں شام گزارنے کے لیے بہترین۔
ذرا سوچئیے کہ اس جتنا آرام دہ بیڈ اگر آپ کے باغ میں ہو۔ یقیناٌ جو بھی آئے گا اس کا وہاں سے اٹھنے کا دل نہیں کرے گا۔
تصویر میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ گھر کے مختلف حصوں کے لیے الگ مواد استعمال کیا گیا ہے۔ گھاس کے حصوں کے ساتھ، لکڑی، پتھر کے راستے اور سفید چھوٹے پتھروں کا استعمال اسے دلکش بناتا ہے۔ آپ چھوٹے سے تالاب کااضافہ بھی کر سکتے ہیں۔
گھر میں داخل ہوتے ہی یہ جگہ سب سے پہلے نظر آتی ہے۔ یہ ننھے باغ کے لیے بھی بہترین جگہ ہے۔ امید ہے کہ ان طریقوں سے آپ کا باغ مزید دلکش لگے گا.